اسلام کا تصورِ دعوت و تبلیغ کیا ہے؟


سوال نمبر:280
اسلام کا تصورِ دعوت و تبلیغ کیا ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 24 جنوری 2011ء

زمرہ: عبادات  |  معاملات

جواب:

اسلام میں دعوت و تبلیغ فرضِ عین کا درجہ رکھتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے امتِ مسلمہ کے لئے لوگوں کو نیکی کی دعوت دینا اور برائی سے روکنا فرض قرار دیا ہے :

کُنْتُمْ خَيْرَ اُمَّة اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَتُؤْمِنُوْنَ بِاﷲِ.

’’تم بہترین امت ہو جو سب لوگوں کی (رہنمائی) کے لئے ظاہر کی گئی ہے، تم بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔‘‘

 آل عمران، 3 : 110

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پوری زندگی تبلیغ اور دعوتِ اسلام میں گزری۔ قرآنِ حکیم نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تبلیغ کے عملی مراحل اور اصول سکھاتے ہوئے فرمایا :

اُدْعُ اِلٰی سَبِيْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَة وَالْمَوْعِظَة الْحَسَنَة وَجَادِلْهُمْ بِالَّتِيْ هِيَ اَحْسَنُ.

’’(اے رسول معظم!) آپ اپنے رب کی راہ کی طرف حکمت اور عمدہ نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان سے بحث (بھی) ایسے انداز سے کیجئے جو نہایت حسین ہو۔‘‘

 النحل، 16 : 125

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔