جواب:
بکرا اسلامی مہینوں کے مطابق پورے ایک سال کا ہونا لازمی ہے۔ سال سے کم ہو تو قربانی کے قابل نہیں ہے۔ دنبہ یا بھیڑ کا بچہ صحت مند، موٹا تازہ ہو تو چھ ماہ میں بھی اس کی قربانی دی جا سکتی ہے۔
فقہائے کرام فرماتے ہیں:
اونٹ پانچ سال کا، گائے، بھینس دو سال کی، بکری، بھیڑ ایک سال کی۔ یہ عمر کم از کم حد ہے۔ اس سے کم عمر کے جانور کی قربانی جائز نہیں۔ زیادہ عمر ہو تو بہتر ہے۔ ہاں دنبہ یا بھیڑ کا چھ ماہ کا بچہ اگر اتنا موٹا تازہ ہو کہ دیکھنے میں سال بھر کا نظر آئے تو اس کی قربانی بھی جائز ہے۔
علامه علاء الدين محمد بن علی بن محمد حصکفی، الدر المختار، 6 : 322، طبع کراچی.
علامه ابو الحسن علی بن ابی بکر مرغينانی، الهداية، 4 : 449، طبع کراچی.
الشيخ نظام الدين وجماعة من علماء الهند، الفتاوی الهندية، 1 : 374، دارالفکر.
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔