عقیدۂ توحید اور عقیدۂ رسالت کا باہمی ربط و تعلق کیا ہے؟


سوال نمبر:214
عقیدۂ توحید اور عقیدۂ رسالت کا باہمی ربط و تعلق کیا ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 22 جنوری 2011ء

زمرہ: ایمانیات  |  ایمانیات

جواب:

اسلام کے ارکانِ خمسہ میں سے پہلا اور بنیادی رکن شہادتِ توحید و رسالت ہے۔ جس کی رُو سے ایک مومن کے لئے ضروری ہے کہ وہ اﷲ تعالیٰ کی وحدانیت کی گواہی دے اور ساتھ ہی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کا بھی اقرار کرے کیونکہ ذاتِ مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پرایمان لا ئے بغیر مجرد توحید باری تعالیٰ پر ایمان کا دعویٰ لغو بے حقیقت اور محض خام خیالی ہے۔

ایمان و اتباع کے باب میں دونوں سے بیک وقت اور ایک ساتھ رشتہ قائم کرنا ہی اسلام کی اصل اور بنیاد ہے اس عقیدے کو دل و دماغ میں راسخ کرنا مبادیاتِ ایمان میں سے ہے۔ ان میں کسی ایک کا بھی انکار کفر ہے۔ نبی آخر الزمان کی بعثت کے بعد اہل ایمان کے لئے ضروری ہے کہ وہ اﷲتعالیٰ کی واحدانیت پر ایمان لانے سے قبل رسالتِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لائیں کیونکہ محض توحید پر ایمان لانا ایمان کی ضمانت فراہم نہیں کرتا، جیسے یہودی توحید پرست تو ہیں لیکن رسالتِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منکر ہیں اس لئے کافر کہلاتے ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔