جواب:
یہ حدیث صحیح ہے اس کا مشاہدہ بھی آپ روز مرہ زندگی میں کر سکتے ہیں، اپنے دائیں بائیں دیکھ لیں عورتوں میں یہ چیز پائی جاتی ہے۔ حدیث درج ذیل ہے۔
عن أبی هريرة عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال من کان يؤمن بالله واليوم الاخر فلا يؤذی جاره واستوصوا بالنساء خيرا فانهن خلقن من ضلع وان أعوج شئ فی الضلع أعلاه فان ذهبت تقيمه کسرته وان ترکته لم يزل أعوج فاستوصوا بالنساء خيرا.
1. بخاری، الصحيح، 5 : 1987، رقم : 4890، دار ابن کثير اليمامة بيروت سن اشاعت 1407
2. مسلم الصحيح، 2 : 1091، رقم : 1468، دار احياء التراث العربی بيروت
"حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص اللہ تعالی اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو اذیت نہ پہنچائے اور خواتین کے بارے میں بھلائی کی وصیت قبول کرو۔ انہیں پسلی سے پیدا کیا گیا ہے اور پسلی میں سب سے ٹیڑھا حصہ سب سے اوپر والا حصہ ہوتا ہے اگر تم اسے سیدھا کرنے کی کوشش کرو گے تو تم اسے توڑ دو گے اور اگر اس کے حال پر رہنے دو گے تو وہ ٹیڑھی رہے گی خواتین کے بارے میں بھلائی کی وصیت قبول کرو"۔
مختلف روایات سے اس حدیث کو ابن حبان نے اپنی صحیح، امام بیہقی، امام بیہقی نے سنن الکبری، عبداللہ بن عبد الرحمن ابو محمد الدارمی نے سنن الدارمی، ابی عوانہ نے اپنی مسند، ابن ابی شیبہ نے اپنی مصنف، حمیدی نے اپنی مسند، طبرانی نے المعجم الاوسط، ابو یعلی نے اپنی مسند، احمد بن حنبل اپنی مسند، امام نسائی نے السنن الکبری، امام حاکم نے المستدرک اور عبدالرزاق نے المصنف میں بھی نقل کیا ہے۔واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔