اسلام میں نکاح کے لیے عمر کی کیا شرائط ہیں؟


سوال نمبر:1303
السلام علیکم اسلام میں نکاح کے لیے عمر کی کیا شرائط ہیں؟ اور اگر مذاہب میں‌ عمر کے حوالے سے شرائط ہیں تو کیا شادی مذاہب کے مطابق کی جائے گی یا دنیا کے قانون کے مطابق نکاح کیا جائے گا؟ اور اگر ہم دنیا کے قانون کے مطابق نکاح کرتے ہیں تو کیا ہم مسلمان رہتے ہیں یا نہیں؟ کیا قاضی لڑکی یا لڑکے کی عمر دنیا کے قانون سے لکھنا چاہیے تو یہ صحیح ہے یا نہیں؟

  • سائل: سراج الدینمقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 23 دسمبر 2011ء

زمرہ: نکاح

جواب:

اسلام میں نکاح کے لیے بلوغت کی شرط رکھی گئی ہے۔ بچے کو جب احتلام ہو یا بچی کو جب حیض کا خون آنا شروع ہو جائے تو وہ بلوغت کی نشانی ہے۔ عمر کے لحاظ سے بچہ 18 اور بچی 16 سال کی بنتی ہے، اور یہی ملکی فیملی لاء بھی ہے۔ اصل چیز لڑکے یا لڑکی کا عاقل اور بالغ ہونا ہے، اور اس کی علامات جو احادیث سے ثابت ہیں، بتا دی گئی ہیں۔ قاضی اسی طرح لکھے گا جس طرح ملکی قوانین میں کم سے کم عمر لڑکے کی 18 اور لڑکی کی 16 سال ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔