جواب:
اسلام میں نکاح کے لیے بلوغت کی شرط رکھی گئی ہے۔ بچے کو جب احتلام ہو یا بچی کو جب حیض کا خون آنا شروع ہو جائے تو وہ بلوغت کی نشانی ہے۔ عمر کے لحاظ سے بچہ 18 اور بچی 16 سال کی بنتی ہے، اور یہی ملکی فیملی لاء بھی ہے۔ اصل چیز لڑکے یا لڑکی کا عاقل اور بالغ ہونا ہے، اور اس کی علامات جو احادیث سے ثابت ہیں، بتا دی گئی ہیں۔ قاضی اسی طرح لکھے گا جس طرح ملکی قوانین میں کم سے کم عمر لڑکے کی 18 اور لڑکی کی 16 سال ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔