تصوف کی حقیقت کیا ہے؟


سوال نمبر:127
تصوف کی حقیقت کیا ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 20 جنوری 2011ء

زمرہ: روحانیات  |  روحانیات

جواب:
تصوف کے جتنے بھی لغوی اعتبار سے معنی و مطالب اوپر بیان کیے گئے ہیں ان سب میں ایک بات مشترک ہے اور وہ یہ کہ تصوف اللہ رب العزت سے ایسی بے لوث اور بے غرض دوستی اور محبت کا نام ہے جو نہ صرف دنیاوی لالچ، اخروی طمع سے یکسر پاک ہو بلکہ اس راہ پر چلنے والے (سالک ) کا قلب تعلق باﷲ میں دنیا و آخرت کے تمام نفع و نقصان کے اندیشوں سے بالکل بے نیاز ہو جائے اور اخلاص کا جذبہ ظاہر و باطن میں اس قدر رچ بس جائے کہ انسان کی بندگی محض لوجہ اﷲ ہوجائے، بندے کی عبادت کا مقصد صرف اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کے مکھڑے کا دیدار ہو جائے اس کی عبادت نہ مال و دولت، عزت و شہرت کے لئے ہو نہ جنت کے لالچ کے لئے اور نہ ہی دوزخ کے خوف سے۔ الغرض تعلق باﷲ کی لذت و حلاوت اور محبت الٰہی کی چاشنی و شرینی بندے کو اس طرح محبوب تر ہو جائے کہ بارگاہ الٰہی میں حاضری کے وقت اس کے دل میں کسی غیر کا خیال تک بھی نہ گزرنے پائے اور وہ ہر وقت بندگی کی اسی کيفیت میں رہے۔ حقیقت تصوف تمام تر حسن نیت، حسن احوال، حسن اخلاق، حسن اعمال سے عبارت ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔