امت کے ایمان کی پختگی کے لئے تحریک منہاج القرآن کیا کردار ادا کر رہی ہے؟


سوال نمبر:100
امت کے ایمان کی پختگی کے لئے تحریک منہاج القرآن کیا کردار ادا کر رہی ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 20 جنوری 2011ء

زمرہ: عقائد

جواب:

اس وقت ملت اسلامیہ ایک ہمہ گیر ابتلاء و آزمائش کی آخری حدوں کو چھو رہی ہے۔ ان حالات میں ملت اسلامیہ میں اپنے احیا کی تڑپ اور اسلام کی نشاۃ ثانیہ کی لگن کا پیدا ہونا ایک فطری امر ہے۔ دو سو سالہ آزمائش کے نتیجے میں امت مسلمہ میں احساس پیدا ہوا ہے کہ اگر اسے ایک باعزت اور خود مختار قوم کی حیثیت سے روئے زمین پر باقی رہنا ہے تو اسے اپنے انداز کو بدلنا ہو گا۔ اور اپنے خالق و مالک کی بندگی اور اس کے رسول کی غلامی کا طوق گلے میں ڈالنا ہو گا۔ تحریک منہاج القرآن وقت کی اسی پکار کا جواب ہے۔ ملت اسلامیہ میں پیدا ہونے والی نشاۃ ثانیہ کی لگن اور احیائے اسلام کی اسی تڑپ کی آئینہ دار ہے۔ منہاج القرآن مسلکی و گروہی اور فرقہ وارانہ تعصبات سے بالا تر محبت و اخوت کی علمبردار ہے۔

تحریک منہاج القرآن امت مسلمہ کی اصلاح احوال اور تربیت کے لئے افراد امت کا تعلق اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مضبوط و مستحکم کرنے کی خاطر تین سطحوں پر کام کر رہی ہے :

1۔ تعلق باﷲ : اس مادہ پرستانہ دور میں بندے کا تعلق بندگی اللہ سے بوجوہ کمزور پڑ گیا ہے جس کی وجہ سے اعتقادی، اخلاقی اور روحانی خرابیاں پیدا ہو گئی ہیں۔

اس طرح ایک فرد کے اندر پیدا ہونے والی خرابی پورے معاشرے کے ماحول کی خرابی پر منتج ہوتی ہے۔ اس کے تدارک کے لئے یونٹ سے لے کر ضلع اور ضلع سے لے کر صوبے کی سطح تک محفل ذکر کا انعقاد کیا جاتا ہے اور اس طرح لوگوں کو محبت الٰہی، عبادت الٰہی اور خشیت الٰہی کی ترغیب دی جاتی ہے۔ رمضان المبارک میں روحانی بیداری کے لئے اجتماعی اعتکاف کا وسیع سطح پر انتظام کیا جاتا ہے جس میں لوگ خشوع و خضوع سے عبادت اور عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سیراب ہو کر جاتے ہیں۔ تعداد کے اعتبار سے یہ تقریباً اسلامی دنیا میں مدینہ منورہ کے بعد سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے۔

2۔ ربط رسالت : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قلبی تعلق استوار کر لینے کا نام ایمان ہے۔ آج کے اس دور میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہمارا تعلق غلامی اس قدر کمزور پڑ گیا ہے کہ حقیقت میں ہم اپنی منزل سے بہت دور ہٹ چکے ہیں لہٰذا ہمارے ایمان کی پختگی صرف اس میں مضمر یہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق غلامی کو پختہ سے پختہ تر کیا جائے اور اس کی یہ کیفیت ہونی چاہیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کی تاثیرات سے یہ تعلق محض قال نہیں بلکہ ہمارا حال بن جائے۔ اس کے لئے تحریک منہاج القرآن محافل نعت کا انعقاد کرتی ہے جو عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ادب و تعظیم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فروغ دینے کا مؤثر ذریعہ ہے۔ تربیتی کیمپ بھی منعقد کیے جاتے ہیں اور 12 ربیع الاول کو عظیم الشان وسیع سطح پر پروگرام منعقد کیا جاتا ہے جس سے نوجوان نسل میں عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جذبہ پیدا کیا جاتا ہے۔

3۔ رجوع الی القرآن : تحریک منہاج القرآن کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ اس امت کے ہر مرض کی تشخیص کر کے اس کا مناسب علاج تجویز کیا ہے۔ قرآن حکیم کی زندہ ہدایت سے انحراف ایسا مرض ہے جس نے امت کے تشخص و وقار کو بے تحاشا نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے لئے تحریک منہاج القرآن ملک کے مختلف علاقوں میں درس قرآن کے ماہانہ اور ہفتہ وار حلقہ جات کا اہتمام کرتی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔