جواب:
اس میں دو باتیں ہیں :
1۔ جو رقم حج کی نیت سے کسی ایجنٹ کو یا بنک میں جمع کرائی جاتی ہے اس پر زکوۃ فرض نہیں ہے۔
2۔ دوسری بات یہ ہے کہ حج کی نیت سے رقم الگ کر دی جائے لیکن کسی بنک یا ایجنٹ کو نہیں دی ہے تو اس پر ایک سال گزرنے پر زکوۃ فرض ہے۔
بنک کی طرف سے اکثر حاجیوں کو ایئر پورٹ یا وہاں پہنچنے پر کچھ رقم خرچ کرنے کے لیے واپس کر دی جاتی ہے، اگر وہ رقم آپ کے پاس محفوظ ہے اور اس پر سال پورا ہوگیا تو اس پر زکوۃ فرض ہے اور اگر خرچ ہو گی تو کوئی حرج نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔