جواب:
فوائد السالکین میں اگرچہ مذکورہ جملہ اس انداز میں تحریر کیا گیا ہے کہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ نے ارادت کی غرض سے آئے شخص کی پختگی اور عقیدت جانچنے کے لیے کلمہ طیبہ میں تبدیلی کروائی تھی مگر ہماری رائے میں اس انداز میں بھی یہ جملہ خواجہ فریدالدین رحمۃ اللہ کے توسط سے خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کی طرف منسوب کرنا درست نہیں۔ یہ جملہ نہ خواجہ بختیار کاکی بول سکتے ہیں اور نہ خواجہ فریدالدین رحمۃ اللہ علیہ لکھ سکتے ہیں۔ ہمیں اپنے بزرگوں سے ایسی توقع ہے اور نہ ہی ان کی طرف منسوب ایسی باتیں درست ہیں۔ جس نے بھی یہ جملہ خواجہ قطب الدین بختیار کاکی کی طرف منسوب کیا ہے اس نے کذب بیانی کی ہے۔ اگر یہ کسی کتاب میں ہے تو اسے نکال باہر کرنا چاہیے۔ ہمارا معیار کتاب و سنت ہے، جو چیز بھی اس کے موافق ہوگی ہم قبول کریں گے اور جو کسی بھی طرح ان سے ٹکرائے گی ہم اسے مسترد کریں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔