جواب:
اگر لوگوں کو اپنے جوتوں کا نجاست سے پاک ہونے کا یقین ہو تو مضائقہ نہیں نماز ادا ہو جائے گی، بصورت دیگر اتار کر پڑھنا چاہیے لیکن یہ فعل مستحب نہیں ہے کیونکہ جوتی پہن کر نماز پڑھنا نماز کے مطالب اور مقاصد میں داخل نہیں ہے، چونکہ جوتیاں بالعموم ایسی جگہ واقع ہوتی ہیں جہاں نجاست اور گندگی ہوتی ہے اور یہی ان کے بنانے کا مقصد ہے۔ اسی لیے نماز کی جگہ جوتیاں لانا مناسب نہیں اور یہی ادب کا تقاضا ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو کوہ طور پر جوتے اتارنے کا حکم ہوا جس میں یہی راز مضمر تھا، ارشاد ہوتا ہے :
فَاخْلَعْ نَعْلَيْکَ.
طه، 20 : 12
’’سو تم اپنے جوتے اتار دو۔‘‘
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نماز کو وقار اور زینت کی ہیئت کے ساتھ پڑھنا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔