Fatwa Online

کیا سونے سے استنجاء لازم ہو جاتا ہے؟

سوال نمبر:4501

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام کہ رات کو سو کر اٹھنے کے بعد اگر قضائے حاجت نہ کریں تو کیا صرف وضو کر کے نماز ادا کر سکتے ہیں؟کیا استنجاء صرف اسی صورت میں کرنا ہوگا جب جسم سے کوئی غلاظت نکلے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: اشتیاق احمد

  • مقام: اٹک
  • تاریخ اشاعت: 21 نومبر 2017ء

موضوع:استنجا  |  طہارت

جواب:

شریعتِ مطاہرہ نے طہارت کے معاملے میں مبالغہ کا حکم دیا ہے اور طہارت و پاکیزگی کا اہم ذریعہ استنجاء ہے۔ سو کر اٹھنے کے بعد اگرچہ استنجاء کرنا ضروری نہیں ہے‘ تاہم وضو کرنے سے پہلے اگر استنجاء کر لیا جائے تو انسان تازہ دم ہو جاتا ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

وَاللّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ.

(التَّوْبَة ، 9 : 108)

اور اﷲ طہارت شعار لوگوں سے محبت فرماتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 20 April, 2024 03:45:20 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4501/