Fatwa Online

کیا وقتِ زوال میں تلاوت کرنا ممنوع ہے؟

سوال نمبر:4126

السلام علیکم! کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین درایں مسئلہ میں کہ زوال کے وقت یعنی وقت استوء میں قرآن پاک کی تلاوت کرنا کیسا ہے؟ میں نے کسی عالم سے سنا ہے کہ اس وقت کلام پاک کی تلاوت کرنا مکروہ ہے۔ ہاں اگر پہلے سے تلاوت کر رہا تھا اور ضحوۂ کبرٰی آگیا تو تلاوت نہ روکے۔ آپ سے دریافت طلب یہ ہے کہ ہمیں قرآن حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ عین کرم ہوگا۔

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد شمس تبریز منظری

  • مقام: مظفر پور، بِہار، انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 03 فروری 2017ء

موضوع:تلاوت‌ قرآن‌ مجید

جواب:

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے طلوع آفتاب (سورج نکلتے وقت)، وقت استواء (جب سورج بالکل درمیان میں ہوتا ہے) اور غروب آفتاب (سورج ڈوبتے وقت) نماز پڑھنے سے منع فرمایا، لیکن قرآن پاک کی تلاوت کے لئے کوئی وقت کی پابندی نہیں لگائی گئی۔ احادیث مبارکہ میں ہے:

عَنْ مُوسَی بْنِ عُلَيٍّ عَنْ اَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ يَقُولُا ثَـلَاثُ سَاعَاتٍ کَانَ رَسُولُ اﷲِصلیٰ الله عليه وآله وسلميَنْهَانَا اَنْ نُصَلِّيَ فِيهِنَّ اَوْ اَنْ نَقْبُرَ فِيهِنَّ مَوْتَانَا حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّی تَرْتَفِعَ وَحِينَ يَقُومُ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ حَتَّی تَمِيلَ الشَّمْسُ وَحِينَ تَضَيَّفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّی تَغْرُبَ.

موسیٰ بن علی اپنے والد سے بیان کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ہے کہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں تین اوقات میں نماز پڑھنے اور اموات کو دفن کرنے سے روکتے تھے: ایک طلوع آفتاب کے وقت جب تک وہ بلند نہ ہو جائے، دوسرا ٹھیک دوپہر کے وقت یہاں تک کہ زوال نہ ہو جائے، تیسرا غروبِ آفتاب کے وقت تاوقتیکہ وہ مکمل غروب نہ ہو جائے۔

  1. مسلم، الصحيح، 1: 568، رقم: 831، دار احياء التراث العربي بيروت
  2. احمد بن حنبل، المسند، 4: 152، رقم: 17415، موسسة قرطبة مصر

عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّ رَسُولَ اﷲِ صلیٰ الله عليه وآله وسلم قَالَ لَا يَتَحَرَّی اَحَدُکُمْ فَيُصَلِّي عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَلَا عِنْدَ غُرُوبِهَ.

حضرت عبد اﷲ ابن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی سورج طلوع ہوتے وقت اور سورج غروب ہوتے وقت نماز پڑھنے کا قصد نہ کرے۔

  1. بخاري، الصحيح، 1: 212، رقم: 560، دار ابن کثير اليمامة بيروت
  2. مسلم، الصحيح، 1: 567، رقم: 828
  3. احمد بن حنبل، المسند، 2: 33، رقم: 4885
  4. امام مالک، الموطا، 1: 220، رقم: 515، دار احياء التراث العربي مصر

اس لیے مذکورہ اوقات میں نماز کی ممانعت ہے۔ نماز کے علاوہ اذکار و تلاوتِ کلامِ پاک کے لئے ایسی کوئی پابندی نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 19 April, 2024 04:08:25 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4126/