Fatwa Online

اگر منی کا خروج قوت اورجست کے ساتھ نہ ہو تو غسل کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر:3675

واجب غسل کی ایک صورت یہ ہےکہ منی شہوت کیساتھ اچھل کرخارج ہو۔ اگر منی شہوت کیساتھ لیکن اچھل کر خارج نہ ہوتوکیاحکم ہوگا؟ اگر منی خارج ہونے کے بعد انسان غسل جلدی نہ کرسکے تو کیا جس چیز کو بھی انسان ہاتھ لگائے گا تو کیا وہ چیز نجس یا ناپاک ہوجائے گی؟ اور اگر انسان پر منی خارج ہونےکی وجہ سےغسل واجب ہو تو کیا غسل کرنے سے پہلے کچھ کھا پی سکتاہے؟ اگر منی ایک چوتھائی سےبھی کم ہوتو کیا حکم ہے؟ اگرمنی اور مذی میں انسان کوکچھ شک ہو کہ منی ہے یا مذی تو کیا کرنا چاہیے؟ براہ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ۔

سوال پوچھنے والے کا نام: سید محمد طاہر

  • مقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 19 اگست 2015ء

موضوع:طہارت

جواب:

آپ کے سوالات کے بالترتیب جوابات درج ذیل ہیں:

  1. جب منی شہوت کے ساتھ خارج ہو تو اس کا خروج قوت اورجست کے ساتھ ہوتا ہے، جس کے بعد انتشار ختم ہوجاتا ہے۔ منی کے خروج سے غسل واجب ہوتا ہے۔ جب بیماری، بوجھ اٹھانے یا چوٹ لگنے کی وجہ سے منی نکلے ہو تو وہ اچھل کر خارج نہیں ہوتی۔ ایسی صورت میں غسل واجب نہیں ہوتا۔ اسی طرح شہوت کے ساتھ مذی خارج ہونے سے بھی غسل واجب نہیں ہوتا۔ مذی کے خروج کے وقت وہ شہوت یا لذت حاصل نہیں ہوتی جو منی کے نکلنے سے حاصل ہوتی ہے۔ مذی کے اخراج سے غسل واجب نہیں ہوتا، صرف وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
  2. جنبی (جس پر غسل واجب ہو) کا جسم ناپاک ہوتا ہے، اس لیے اسے کسی چیز کو ہاتھ نہیں لگانا چاہیے۔ اگر مجبوراً کسی چیز کو ہاتھ لگانا پڑ جائیں تو دھونے کے بعد خشک کر کے لگائے جائیں۔
  3. جنبی کے لیے غسل سے پہلے کھانے کی اجازت صرف مجبوری کی صورت میں ہے۔ جیسے رمضان میں سحری کا وقت تھوڑا رہ جائے اور سحری کھانے سے پہلے غسل کرنا ممکن نہ ہو تو غسل سے پہلے کھانا جائز ہے۔
  4. غسل کے لیے منی کے اخراج کا کوئی پیمانہ نہیں کہ اتنی مقدار پر غسل واجب ہوتا ہے۔ اگر منی شہوت کے ساتھ اچھل کر خارج ہو، خواہ ایک قطرہ ہی کیوں نہ ہو، غسل واجب ہو جاتا ہے۔
  5. شک کی صورت میں غسل کرنا بہتر ہے۔
  6. واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

    مفتی:محمد شبیر قادری

    Print Date : 19 April, 2024 01:11:30 PM

    Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3675/