Fatwa Online

متعین شرح کی کٹوتی کے ساتھ ایڈوانس تنخواہ لینے کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر:3584

اسلام علیکم! بنیک آف پنجاب سرکاری ملازمین کو ایڈوانس تنخواہیں دیتا ہے۔ یہ عرصہ ایک سال کا ہوتا ہے، اور ایک سال کی ایڈوانس تنخواہ پر بارہ فیصد (% 12) سود لیا جاتا ہے۔ مہربانی فرما کر بتا دیے کہ یہ جائز ہے ہا نہیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام: سید تجمل شاہ

  • مقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 30 اپریل 2015ء

موضوع:جدید فقہی مسائل

جواب:

آپ کے سوال کے مطابق اگر عرصہ ایک سال کے لیے ایڈوانس تنخواہیں دے کر ان پر متعین اضافہ لیا جاتا ہے تو یہ سود ہی کی ایک شکل ہے، اور سود کی حرمت واضح ہے۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:

سود کی جامع تعریف کیا ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 20 April, 2024 12:16:43 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3584/