Fatwa Online

روزہ کی حالت میں‌ ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر:3333

السلام علیکم! کیا مرد کا روزے کی حالت میں‌ ڈی این اے ٹیسٹ کروانے سے اس کا روزہ برقرار رہے گا؟

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد اسلم

  • مقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 23 جولائی 2014ء

موضوع:روزہ

جواب:

جی ہاں، مرد کا روزے کی حالت میں ڈی این اے (DNA) ٹیسٹ کروانا روزے کو باطل نہیں کرتا کیونکہ شرعی اصولوں کے مطابق، روزہ اس وقت ٹوٹتا ہے جب کچھ کھایا، پیا جائے یا کچھ ایسی چیز جسم کے اندر داخل کی جائے جو غذائیت یا طاقت فراہم کرے، یا پھر روزے کو توڑنے والے دوسرے واضح افعال (جیسے جان بوجھ کر قے کرنا، جماع کرنا وغیرہ) انجام دئیے جائیں۔ ڈی این اے ٹیسٹ عموماً درج ذیل طریقوں سے کیا جاتا ہے:

• لعاب (تھوک) کے نمونے سے: یہ طریقہ بالکل غیر مضر ہے اور اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

• خون کے نمونے سے: خون نکالنا اگرچہ روزہ کو خطرہ میں ڈال سکتا ہے کیونکہ خون نکالنے سے جسم کمزوری محسوس کرتا ہے، لیکن اس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔

• بال یا جلد کے نمونے سے: یہ طریقہ بھی روزے پر اثر انداز نہیں ہوتا۔

لہٰذا ڈی این اے ٹیسٹ روزے کی حالت میں کرایا جائے تو روزہ برقرار رہتا ہے البتہ اگر خون نکالنے سے کمزوری محسوس ہو تو پھر بہتر یہی ہے کہ ایسا ٹیسٹ افطار کے بعد کیا جائے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 02 May, 2025 04:39:31 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3333/