Fatwa Online

کیا بیوی کو بتائے بغیر بیرون ملک شادی کی جا سکتی ہے؟

سوال نمبر:2708

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میں روزگار کیلئے بیرون ملک رہتا ہوں۔ میری بیوی اور سسرال کے معاملات سے یہی لگتا ہے کہ میری بیوی پاکستان میں ہی رہنا چاہتی ہے۔ سسرال والے ہماری ازدواجی زندگی میں بہت زیادہ دخل اندازی کرتے رہتے ہیں۔ میری بیوی روزانہ اپنے والدین سے سکائپ ویڈیو چیٹ کرتی ہے اور اس طرح اس کا دل، دھیان، توجہ سب ادھر ہی لگا رہتا ہے۔ ہمارا اکثر جھگڑا بھی ہوتا رہتا ہےاور ایک بار سسر صاحب نے کہہ بھی دیا ہے کہ ہماری بیٹی کو پاکستان بھجوا دو۔ سسرال والے دھمکی کے زور سے اپنی بات منواتے ہیں۔ میں نے طلاق کے لئے استخارہ بھی کیا لیکن آخری خواب میں حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادی کی زیارت ہوئی۔ پھر اب صبر شکر سے زندگی گزارنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ میری ایک نو مولود بیٹی بھی ہے۔ میں خیال کرتا ہوں کہ بیوی کو پاکستان میں اس کے میکے ہی رکھوں جہاں وہ خوش ہے۔ کیا پہلی بیوی اور سسرال سے چھپا کر بیرون ملک میں دوسری شادی کی جا سکتی ہے؟ براہ کرم راہنمائی فرمائیں۔

سوال پوچھنے والے کا نام: نا معلوم

  • مقام: نا معلوم
  • تاریخ اشاعت: 24 اگست 2013ء

موضوع:نکاح

جواب:

کوشش کریں افہام وتفہیم سے مسئلہ حل ہو جائے اور آپ کی بیوی آپ کے ساتھ رہنے کے لیے راضی ہو جائے یہ آپ کے لیے اور آپ کی بیوی کے لیے  بہت بہتر ہو گا۔ اگر مسئلہ حل نہیں ہوتا تو آپ بیوی اور سسرال والوں کو بتائے بغیر شرعا دوسری شادی کر سکتے ہیں مگر قانونا نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 20 April, 2024 04:02:27 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2708/