Fatwa Online

کیا سیدنا علی المرتضی کو رضی اللہ عنہ کہنا چاہیے؟

سوال نمبر:2632

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ مولا علی علیہ السلام کو رضی اللہ کہنا چاہیے یا نہیں؟کیوں کہ اللہ تعالی تو پہلے سے ہی ان سے راضی تھا۔ اس لئے تو کائنات کو تخلیق کیا۔

سوال پوچھنے والے کا نام: سید مزمل حسین نقوی

  • مقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 04 جولائی 2013ء

موضوع:متفرق مسائل

جواب:

مولا علی کے نام کے ساتھ علیہ السلام، رضی اللہ عنہ یا کرم اللہ وجہہ کے الفاظ کہہ سکتے ہیں۔ اللہ تعالی تو باقی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر بھی پہلے ہی راضی ہے۔ اگر ان کے نام کے ساتھ رضی اللہ عنہ استعمال کر سکتے ہیں تو علی المرتضی رضی اللہ عنہ کے نام کے ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ قرآن وحدیث میں کہیں یہ الفاظ کسی کے ساتھ خاص نہیں کیے گئے، نہ ہی رضی اللہ عنہ کہنے سے ان پر اللہ تعالی کے پہلے سے راضی ہونے کی نفی ہوتی ہے۔ جیسے ہم اللہ اکبر، سبحان اللہ، سبحان ربی العظیم اور سبحان ربی الاعلی کہتے ہیں حالانکہ یہ تمام صفات اللہ تعالی کی ذات پاک میں پہلے سے ہیں۔ لیکن ان الفاظ کے بولنے سے ہمیں فائدہ ہوتا ہے ورنہ ذات الہی کو ان الفاظ کی ضرورت نہیں۔ اسی طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی اللہ تعالی راضی تو ہے ہم نہ بھی کہیں پھر بھی وہ ان الفاظ کے محتاج نہیں ہیں۔

مزید وضاحت کے لیے یہاں کلک کریں
کیا رضی اللہ تعالیٰ‌ عنہ کہنا صرف صحابہ کے لیے ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 20 April, 2024 03:31:46 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2632/