Fatwa Online

کیا چوری کی لائٹ مسجد میں‌ استعمال کی جا سکتی ہے؟

سوال نمبر:2431

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ جس مسجد میں چوری کی لائٹ استعمال ہو رہی ہو کیا اس میں نماز پڑھنا جائز ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: اعظم میر خان

  • مقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 15 جون 2013ء

موضوع:مسجد کے احکام و آداب

جواب:

قرآن مجید میں ہے :

إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ.

بے شک نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔

(العنکبوت، 29 : 45)

فرمان الہی سے معلوم ہوا کہ نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔ جو نماز برے کاموں سے نہ روکے سمجھ لیں وہ قبول بھی نہیں ہوئی۔ یہ بات باعث شرم ہے کہ اللہ کے گھر میں بھی بجلی چوری کی استعمال کی جائے اور وہاں نمازیں بھی پڑھی جائیں۔ اہل علاقہ کا فرض بنتا ہے کہ مسجد میں بجلی جائز طریقے سے لگائی جائے۔ تاکہ مسجد کے تقدس کو پامال ہونے سے بچایا جائے اور ذمہ دار لوگوں کو گناہگار ہونے سے بھی بچایا جائے۔ لہذا مذکورہ مسجد میں نماز تو جائز ہے لیکن با اثر افراد کا فرض ہے کہ مسجد میں قانون کے مطابق جائز ذرائع سے بجلی کا بندوبست کریں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 19 April, 2024 11:32:06 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2431/