Fatwa Online

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد نبوت کا دعویٰ کرنے والے کے متعلق اسلام کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر:218

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد نبوت کا دعویٰ کرنے والے کے متعلق اسلام کا کیا حکم ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام:

  • تاریخ اشاعت: 22 جنوری 2011ء

موضوع:عقائد  |  ایمانیات  |  ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم

جواب:

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد جو کوئی بھی نبوت کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا ملعون اور ابلیس کے ناپاک عزائم کا ترجمان ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نبوت کے جھوٹے دعویداروں کی نہ صرف نشاندہی کر دی بلکہ ان کی تعداد بھی بیان فرما دی تھی۔ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

أنّه سَيَکُوْنُ فِيْ أُمَّتِيْ ثَلَاثُوْنَ کَذَّابُوْنَ، کُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنّه نَبِیٌّ وَ أَنَا خَاتَمُ النَّبِيِيْنَ لَا نَبِيَ بَعْدِيْ.

’’میری امت میں تیس (30) اشخاص کذاب ہوں گے ان میں سے ہر ایک کذاب کو گمان ہوگا کہ وہ نبی ہے حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں اور میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔‘‘

 ترمذي، السنن، کتاب الفتن، باب : ماجاء لا تقوم الساعة حتی يخرج کذابون، 4 : 499، رقم : 2219.

اگر کوئی شخص حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد نبوت یا رسالت کا دعویٰ کرے خواہ کسی معنی میں ہو۔ وہ کافر، کاذب، مرتد اور خارج اَز اسلام ہے۔ نیز جو شخص اس کے کفر و ارتداد میں شک کرے یا اسے مومن، مجتہد یا مجدد وغیرہ مانے وہ بھی کافر و مرتد اور جہنمی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 20 April, 2024 04:03:37 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/218/