Fatwa Online

کیا کھانے کو نماز پر مقدم کرنا جائز ہے؟

سوال نمبر:1687

میں نے نماز پڑھنے کے لئے وضو کیا۔ لیکن آفس میں کھانا کھانےکا ٹائم ہوگیا۔ آفس بوائےنے کھانا کھانے کےلئےبلایا کہ پہلے کھانا کھا لیں پھر نماز پڑھ لینا۔ میں نےکھانا کھایا پھر واپس آکر نماز پڑھی، یہ بتائیں کہ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے۔ کوئی حرج تو نہیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام: اخلاق خان

  • مقام: پاکستان، فیصل آباد
  • تاریخ اشاعت: 24 اپریل 2012ء

موضوع:نماز

جواب:

اگر جماعت تیار ہو اور بھوک بھی شدت کی نہ ہو تو ایسی صورت میں نماز سے پہلے کھانا کھانا جائز نہیں ہے۔

دوسری صورت میں اگر شدت کی بھوک لگی ہو اور  انسان کو پتہ ہو کہ وہ کھانا کھائے بغیر نماز میں خشوع وخضوع برقرار نہیں رکھ سکتا، تو ایسی صورت میں کھانے کو نماز پر مقدم رکھیں گے۔  یعنی پہلے کھانا کھالیں گے اور اگر آپ اکیلے نماز پڑھ رہے تھے یا آپ نے خود ہی جماعت کروانی تھی تو نماز سے پہلے کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے، اگر جماعت کے ساتھ پڑھنی تھی اور بھوک بھی معمولی تھی تو ایسا کرنا ناجائز ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:حافظ محمد اشتیاق الازہری

Print Date : 18 April, 2024 09:10:19 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1687/