Fatwa Online

خواتین کے لیے بیعت کے کیا احکامات ہیں؟

سوال نمبر:1007

خواتین کے لیے بیعت کے کیا احکامات ہیں؟ خواتین کس حد تک پیر صاحب کے ساتھ رابطہ کر سکتی ہے۔ کیونکہ عورتوں‌ کی آواز کو بھی تو غیر مرد کے لیے حرام کہا گیا ہے۔

سوال پوچھنے والے کا نام: حامد بشیر اعوان

  • مقام: راوالپنڈی، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 25 مئی 2011ء

موضوع:بیعت

جواب:
بیعت کےلیے ضروری ہے کہ پیر کامل یعنی علم والا اور باعمل ہو تو اس سے بیعت کرنا جائز اور مستحب ہے۔

طریقہ یہ ہے کہ مرشد کسی برتن میں پانی ڈال کر اس میں اپنا ہاتھ ڈبو کر نکال لے، پھر باپردہ عورت اس برتن میں ہاتھ ڈالے۔ دوسرا طریقہ یہ کہ کوئی لمبا کپڑا ہو، ایک سرا مرشد کے ہاتھ میں ہو اور دوسرا بیعت کرنے والی عورت کے ہاتھ میں ہو۔

خواتین اپنے پیر صاحب کے سامنے بھی بے پردہ نہ ہوں بلکہ احکامات اور پندو نصیحت اور ارشادات وغیرہ پردہ میں رہ کر سنیں اور ان پر عمل کرنے کی پوری کوشش کریں۔ خواتیں نہ تو پیر صاحب کے ہاتھ چومیں اور نہ ہی بدن کا کوئی اور حصہ مس کریں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 23 April, 2024 07:13:17 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1007/