اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ آپ نے بیانی کی اور ایک یتیم بچے کی طرفداری کی کہ اس کے ساتھ ظلم نہیں ہونا چاہیے۔ مگر آپ نے ایک طرف اچھا قدم اٹھایا دوسری طرف والد صاحب کو ناراض کر کے اللہ تعالٰی کی حکم عدولی کی ہے۔ اس لیے والد محترم سے معافی طلب کریں۔